یو اے ای نے ورک ویزہ پر غیر اعلانیہ بندش میں نرمی کر دی

گزشتہ ایک ماہ سے پاکستانی اور بھارتی کمپنیوں کو ویزوں کے اجرا میں مشکلات کا سامنا تھا۔

دبئی (خلیج اردو۔ ارشد فاروق بٹ) متحدہ عرب امارات کی جانب سے ‘ڈیموگرافک ڈائیورسٹی’ کی کمی کے باعث بعض کمپنیوں کے ورک ویزوں پر عائد غیر اعلانیہ پابندی میں اب نرمی کر دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں پاکستانی اور ہندوستانی کمپنیاں اب نئے ملازمین کے لیے ورک ویزا حاصل کرنے کے قابل ہیں، جنہیں پہلے ‘ڈیموگرافک ڈائیورسٹی’ کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ ویزا ایجنٹس اور بزنس سینٹر کے ایگزیکٹوز نے کہا ہے کہ وہ زیر التواء ورک پرمٹ اور ویزا درخواستوں کا بیک لاگ ختم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں آبادیاتی تنوع کیا ہے؟

متحدہ عرب امارات کی مختلف کمپنیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مختلف ممالک کے شہریوں کو ویزے جاری کریں۔ زیادہ ‘ڈیموگرافک ڈائیورسٹی’ والی کمپنی کو ویزے کی منظوری تیزی سے ملے گی اور اس کی لاگت بھی کم ہوگی۔ ایک کمپنی جو صرف ایک ملک کے شہریوں کو ویزا جاری کرتی ہے اس زمرے میں بہترین نہیں سمجھی جاتی۔

گزشتہ ایک ماہ سے پاکستانی اور بھارتی کمپنیوں کو ویزوں کے اجرا میں مشکلات کا سامنا تھا۔ اماراتی حکام نے ان کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ نئے پرمٹ کے لیے درخواست دیتے وقت دستیاب کوٹے کا پہلا 20 فیصد متنوع ہو۔

غیر اعلانیہ پابندی کے باعث کئی پاکستانی اور بھارتی شہریوں کو طویل انتظار سے گزرنا پڑا۔ کمپنیاں تبدیل کرنے کے لیے اپنی ملازمتیں چھوڑنے والے تارکین وطن کو نئے آجروں سے ورک پرمٹ کے لیے طویل انتظار کا سامنا کرنا پڑا۔

You might also like
Leave a Reply

Your Email address will not be published