شیخ مجیب سے موازنہ: عمران خان کی نئی ویڈیو سے مقتدرہ کی صفوں میں کھلبلی
پی ٹی آئی گزشتہ دو برس سے اسٹیبلشمنٹ کے زیر عتاب ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیخ مجیب الرحمان اور جنرل یحیی خان کے موازنے پر ایک نئی ویڈیو شیئر کی ہے جس سے مفاہمت کا دروازہ بند ہو گیا ہے.
قبل ازیں بانی پی ٹی آئی عمران خان نےاڈیالہ جیل سے پیغام میں کہا کہ فرد واحد جنرل یحییٰ خان نے اپنی طاقت بڑھانے کیلئے فوج کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ، حمود الرحمن کمیشن رپورٹ 1971 کے المناک سانحے کا نہایت جامعیت سے احاطہ کرتی ہے. کرپٹ حکمران اشرافیہ کے مفادات کے تحفظ کیلئے ملک سے جمہوریت اور اخلاقیات کو تباہ کیا جاتا ہے. چنانچہ یہی وجہ ہے کہ جو بھی پاکستان میں حکمرانی کے منصب پر پہنچا اس نے لوٹ کھسوٹ کر کے پیسہ باہر بھیجا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نو منتخب ارکان قومی اسمبلی بیرسٹر عقیل اور بیرسٹر دانیال چوہدری نے پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ملک توڑنے کی گھناؤنی سازش کر رہے ہیں ، ان کا تازہ بیان اس بات کا ثبوت ہےسیاسی ٹولہ ایک بار پھر سانحہ 9مئی جیسے واقعہ کو دہرانے کی کوشش کر رہاہے. اس طر ح کا پروپیگنڈا اب نہیں چلے گا، ریاست کمزور نہیں ، ملک توڑنے کی باتیں کرنے والوں کو ڈھیل نہیں دی جائے گی. ایک جماعت کی جانب سے سیاسی مفاد کوملکی مفاد پر ترجیح دی جارہی ہے. پی ٹی آئی والے اقتدار میں آنے کے لیے ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں. بیرسٹر عقیل نے کہاایک سیاسی جماعت موجودہ صورتحال کا 1971سے موازنہ کر رہی ہے.قوم کو بتایاجائے کہ سوشل میڈیا پر سقوط ڈھاکہ کی مہم کس نے چلائی ؟ سوشل میڈیا پر ملک توڑنے کی سازش کا آغاز ہوچکاہے ، ملکی مفادات کے خلاف سازش کرنے والوں کو کارروائی کا سامنا کر نا پڑے گا.
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما حنیف عباسی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما 9 مئی جیسے حملے کیلئے عوام کی پھر ذہن سازی کررہے ہیں.
دوسری جانب تاجر برادری نے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان لڑائی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے. اس سے کاروباری حالات مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے. واضح رہے کہ عمران خان کا ٹویٹر اکاؤنٹ 20 ملین فالوورز کے ساتھ نمایاں ہے. وہ ملک کے سب سے مقبول سیاستدان ہیں جنہیں 8 فروری کے الیکشن میں واضح اکثریت ملی ہے. تاہم اسٹیبلشمنٹ ان کو اقتدار کی منتقلی پر آمادہ نظر نہیں آتی. اس پر پی ٹی آئی نے جارحانہ مؤقف اپناتے ہوئے تصادم کا راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے.